سوال : فوٹو کی دکان میں کام کرنا کیسا ہے اور اس کی کمائی کا کیا حکم ہے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب و بااللہ التوفيق :
اسلامی شریعت میں ذی روح کی مجسمہ سازی، فوٹو گرافی، تصویر کشی، اس کی چھپائی اور نشر و اشاعت بالکل ناجائز اور اس سے حاصل شدہ کمائی حرام ہے، کتب ستہ اور دیگر کتب حدیث میں اس کی حرمت کی صراحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی زبانی موجود ہے، البتہ غیر ذی روح جیسے درخت، پیڑ پودے، گل بوٹے اور دیگر مناظر فطرت کی فوٹو گرافی اور تصویر کشی جائز ہے۔
ہمارے معاشرے میں عموما جو لوگ فوٹو گرافی کا کام کرتے ہیں، یا ایسی دوکانوں میں کام کرتے ہیں؛ وہ زیادہ تر لوگوں کی تصویریں ہی بناتے ہیں؛ جس میں مرد عورت اور ساتر و غیر ساتر لباسوں میں ملبوس خواتین کی تصویر کشی اور دھلائی و صفائی ہوتی ہے، جو یقینا کسی طرح درست نہیں؛ لہذا ایسا پیشہ اختیار نہیں کرنا چاہیے؛ تاکہ شریعت کی حرام کردہ چیز سے اجتناب ممکن ہو؛ ہاں اگر کوئی ایسی جگہ ہو جہاں مناظر فطرت جیسے پیڑ پودوں کی فوٹو گرافی ہوتی ہو، اور مذکورہ بالا محرمات نہ پائے جاتے ہوں تو مضائقہ نہیں، وہاں کام کیا جاسکتا ہے اور وہ پیشہ اور اس کی کمائی بھی درست ہوگی ۔ فقط و السلام
کتبه : محمد زبیر ندوی
دارالافتاء دارالعلوم الاسلامیہ جوگیشوری ممبئی ۔