فون پے اور گوگل پے کے ذریعہ ٹرانسفرکرنے پر اضافی رقم لینا کیسا ہے؟

فون پے اور گوگل پے کے ذریعہ ٹرانسفرکرنے پر اضافی رقم لینا کیسا ہے؟

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ایک مسلہ ہے آجکل جو چل رہاہےکہfonepeyاورگوگل کےذریعے سے لوگ پیسے ٹرانسفر کرتے ہیں اور اس کے بدلے کچھ زیادہ رقم لیتے ہیں کیا یہ زیادہ رقم لینا صحیح ہے اسکا جواب چاہتے ہیں؟

المستفتی:مولانا ابوبکر صاحب قاسمی مہتمم دارالعلوم مڈلگی ضلع بیلگام کرناٹک

بسم الله الرحمٰن الرحیم

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب وبہ التوفیق
صورت مذکورہ میں, فون پے, گوگل پے کے ذریعہ رقم ٹرانسفر کی جو شکل تحریر کی گئی ہے یہ موجودہ دور میں منی آرڈر کی ایک جدید شکل ہے اس پر اضافی رقم بطور اجرت کے لینا درست ہے چونکہ اس میں مقررہ جگہ تک رقم پہنچانے میں محنت کرنی پڑتی ہے اس لئے حق المحنت کی وجہ سے اجرت لینا درست ہے جو کہ شرعاً جائز ہے تاہم اسمیں ایک طرح کا قرض پر نفع اٹھانا بھی پایا جاتا ہے لہذا احتیاط کرنا بہتر ہے اور اگر قانوناً اس کی ممانعت ہوتو اس سے بچنا ہی مناسب ہے۔
(مستفاد:امدادالفتاوی 3/146:فتاوی دارالعلوم :رقم الفتوی165882/64588)

حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ منی آرڈر سے متعلق سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ: ’’منی آرڈر مرکب ہے دو معاملوں سے، ایک قرض: جو اصل رقم سے متعلق ہے، دوسرے اجارہ: جو فارم کے لکھنے اور روانہ کرنے پر بنامِ فیس کے دی جاتی ہے، اور دونوں معاملے جائز ہیں، پس دونوں کا مجموعہ بھی جائز ہے۔ اور چوںکہ اس میں ابتلاء عام ہے، اس لئے یہ تاویل کرکے جواز کا فتویٰ مناسب ہے۔ (امداد الفتاویٰ، کتاب الربوا / عنوان: تحقیق منی آرڈر ۳؍۱۴۶ دار العلوم کراچی)
فقط واللہ تعالی اعلم
محمدمرغوب الرّحمٰن القاسمِی غُفرلہ
29 دسمبر 2020بروزمنگل

تائید: مفتی اویس احمد القاسمِی رامپور یوپی
تائید: مولانا اشراق صاحب قاسمی گیاوی
تائید: مفتی امام الدین صاحب القاسمِی اڈیشہ
تائید: مفتی محمدزبیر صاحب بجنوری غُفرلہ

https://t.me/Almasailush_Shariyya

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top