سوال :- السلام علیکم
مفتی صاحب سرکار کی طرف سے جو ای شرم کارڈ بن رہا ہے اسے بنوانا کیسا ہے ؟ مکمل رھنماٸی فرماٸیں ؟
(المستفتی : محمد اشھد، چونا بھٹی، مالیگاٶں)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وبااللہ التوفیق
تحقیق کرنے سے معلوم ہوا ھیکہ یہ مرکزی روزگار وزارت کی جانب سے مزدوروں اور غریبوں کے لۓ ایک سرکاری امداد ہے، نیز ای شرم کارڈ کے ممبران کو ھفتہ واری یا ماہانہ یا سالانہ کسی طرح کی کوٸی رقم حکومت کو دینی نہیں ہوتی ہے، اگر ایسا ہی ہے تو ای شرم کارڈ بنوانا اور اس کارڈ کے ذریعہ سرکاری امداد سے نفع اٹھانا شرعا جاٸز ودرست ہے،(۱)
📚 والحجة علی ما قلنا 📚
(۱) قَالَ الْفَقِيهُ أَبُو اللَّيْثِ – رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى – اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي أَخْذِ الْجَائِزَةِ مِنْ السُّلْطَانِ قَالَ بَعْضُهُمْ يَجُوزُ مَا لَمْ يَعْلَمْ أَنَّهُ يُعْطِيهِ مِنْ حَرَامٍ قَالَ مُحَمَّدٌ – رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى – وَبِهِ نَأْخُذُ مَا لَمْ نَعْرِفْ شَيْئًا حَرَامًا بِعَيْنِهِ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي حَنِيفَةَ – رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى – وَأَصْحَابِهِ، كَذَا فِي الظَّهِيرِيَّةِ. (فتاوی ھندیہ، ۳۴۲/۵)
وعن عليؓ : أن السلطان يصيب من الحلال والحرام، فإذا أعطاك شيئًا فخذه، فإن ما يعطيك حلال لك، (المحیط البرھانی،۳٦۷/۵ )فقط،
واللہ اعلم باالصواب
احتشام حسین غفرلہ
۲٦/ ربیع الثانی ١٤٤٦ھ
WhatsApp Channel
https://whatsapp.com/channel/0029VaAXunpBlHpVz1X9nJ2s