اعتکاف والوں کی خدمت میں

رمضان المبارک کے عشرہ اعتکاف میں عام مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد اعتکاف کی نیت سے مسجدوں میں قیام اختیار کرتی ہے، گزشتہ چند سالوں سے وطنِ عزیز میں معمر افراد کے ساتھ ساتھ جوانوں اور نوجوانوں میں اس طرف رجحان بڑھا ہے، الحمدللہ یہ بہت حوصلہ افزا صورتحال ہے، کئی مساجد میں ائمہ حضرات اور انتظامیہ نے اعتکاف میں بیٹھنے والوں کے لیے دینی تعلیم و تربیت کی نشستیں طے کی ہوتی ہیں تاکہ اعتکاف والوں کی انفرادی اور اجتماعی اعمال کے حوالے سے تربیت ہو سکے، بعض مساجد میں اس کا اہتمام نہیں ہوتا، وہاں اس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے، اعتکاف میں بیٹھنے والوں کے لیے آدھے پونے گھنٹے کا ایک ایسا تعلیمی حلقہ بھی ہونا چاہیے، جس میں انہیں درج ذیل تین امور سکھائے جائیں:

اول: نماز!۔۔۔۔نماز دین کا ستون ہے اور رب کے سامنے اظہارِ بندگی کا سب سے اہم وسیلہ ہے لیکن کئی لوگوں کی نماز درست نہیں ہوتی، حقیقت یہ ہے کہ جس کی نماز ٹھیک نہیں ہو گی، اس کا کچھ بھی ٹھیک نہیں ہو گا ،اس لیے اعتکاف والوں کو مسنون طریقے سے نماز سکھانے کا اہتمام کیا جائے، نماز کے ارکان و افعال اور ان میں پڑھی جانے والی تسبیحات و مناجات کے سننے سنانے اور سیکھنے سکھانے کا باہمی مذاکرہ ہو اور اس کی عملی مشق و تربیت ہو تاکہ جن کی نماز میں غلطیاں ہیں، وہ صحیح طریقہ نماز سیکھ سکیں۔

دوم: قرآن کریم کی کم ازکم آخری پندرہ سورتیں اور خاص فضیلت والی چند آیات، مثلا، آیت الکرسی، سورۃ بقرہ کی آخری آیات وغیرہ درست تلفظ کے ساتھ اعتکاف والوں کو یاد کرائی جائیں کہ جس دل میں اللہ کے کلام کا نور ہوگا، وہ وحشت سے دور ہو گا اور معمور ہو گا۔

سوم: مسنون دعائیں سکھانے کا بھی اہتمام کیا جائے، اوقات کی دعائیں، مکانات کی دعائیں اور معمولات کی دعائیں۔۔۔۔ یہ دعائیں، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے امت کے لیے تحفہ اور آفتوں اور فتنوں سے بچنے کا حصار ہیں۔۔۔۔!

یہ تین اہم دینی امور مکتب میں سیکھنے سکھانے کے ہیں، چونکہ معاشرے میں ہمارے مکتب کا نظام کمزور ہوگیا ہے، اس لیے ان تین کی طرف عشرہ اعتکاف میں خاص توجہ دی جائے تاکہ جن افراد نے ان مبارک ساعتوں کےلیے اللہ کے گھر کو اپنایا ہے، وہاں سے فیض یاب ہوکر جائیں۔

۲۹ مئی ۲۰۱۹ء

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top